جون ایلیا شعر



عید کا چاند تم نے دیکھ لیا

چاند کی عید ہو گئی ہوگی

ادریس آزاد


عید کا دن ہے گلے آج تو مل لے ظالم

رسم دنیا بھی ہے موقع بھی ہے دستور بھی ہے

قمر بدایونی




تجھ کو میری نہ مجھے تیری خبر جائے گی

عید اب کے بھی دبے پاؤں گزر جائے گی

ظفر اقبال


ہم نے تجھے دیکھا نہیں کیا عید منائیں

جس نے تجھے دیکھا ہو اسے عید مبارک

لیاقت علی عاصم


جس طرف تو ہے ادھر ہوں گی سبھی کی نظریں

عید کے چاند کا دیدار بہانہ ہی سہی

امجد اسلام امجد


اے ہوا تو ہی اسے عید مبارک کہیو

اور کہیو کہ کوئی یاد کیا کرتا ہے

تری پراری


اس سے ملنا تو اسے عید مبارک کہنا

یہ بھی کہنا کہ مری عید مبارک کر دے

دلاور علی آزر


جو لوگ گزرتے ہیں مسلسل رہ دل سے

دن عید کا ان کو ہو مبارک تہ دل سے

عبید اعظم اعظمی


عید کا دن ہے سو کمرے میں پڑا ہوں اسلمؔ

اپنے دروازے کو باہر سے مقفل کر کے

اسلم کولسری


ماہ نو دیکھنے تم چھت پہ نہ جانا ہرگز

شہر میں عید کی تاریخ بدل جائے گی

جلیل نظامی


تو آج میرے گھر میں جو مہماں ہے عید ہے

تو گھر کا میزباں نہ ہوا کچھ نہیں ہوا

جون ایلیا


گلے لگائیں کریں تم کو پیار عید کے دن

ادھر تو آؤ مرے گلعذار عید کے دن

اکبر الہ آبادی


اس نے سلوا بھی لیے ہوں گے سیہ رنگ لباس

اب محرم کی طرح عید مناتی ہوگی

وصی شاہ


عید خوشیوں کا دن سہی لیکن

اک اداسی بھی ساتھ لاتی ہے

فرحت احساس


عید ہے قتل مرا اہل تماشا کے لیے

سب گلے ملنے لگے جب کہ وہ جلاد آیا

داغؔ دہلوی


گئے برس کی عید کا دن کیا اچھا تھا

چاند کو دیکھ کے اس کا چہرہ دیکھا تھا

پروین شاکر


شہر خالی ہے کسے عید مبارک کہیے

چل دیے چھوڑ کے مکہ بھی مدینہ والے

اختر عثمان


دیکھا ہلال عید تو تم یاد آ گئے

اس محویت میں عید ہماری گزر گئی

نامعلوم


عید کا دن تو ہے مگر جعفرؔ

میں اکیلے تو ہنس نہیں سکتا

جعفر ساہنی


چاند دھرے رہ جاتے ہیں آکاشوں پر

اک میسج سے عید مبارک ہوتی ہے

داؤد سیدؔ