دو لائنوں کی اردو شاعری

کبھی جو آؤ تو ماتم کریں جدائی کا

تمہارے ساتھ منائیں تمہارے بعد کا دُکھ

عائشہ شفق


زخم کھانے کے لیے خوشیاں منانے کے لیے

سچ کہوں ایک ہی انسان بہت ہوتا ہے

تجدید قیصر


محبت کو سمجھنا ہے تو ناصح خود محبت کر

کنارے سے کبھی اندازۂ طوفاں نہیں ہوتا

خمار بارہ بنکوی


سمے کا کام گزرنا ہے سو گزرنے دو

گھڑی کو دیکھتے رہنے سے کون لوٹا ہے

حماد علی


اس طرف دیپ، ادھر موج ہوا بنتی ہے

اور پھر ایک تصادم کی فضا بنتی ہے

شاہد ذکی


دیکھتا ہوں تو مرے پاس کوٸی اور نہیں 

بولتا ہوں تو مرے ساتھ کوٸی بولتا ہے

احمد رضوان


وہ سلیقے سے ہوا مجھ سے گریزاں ورنہ

لوگ تو صاف محبت سے مُکرتے دیکھے

شوکت فہمی


گناہ کر کے سہولت ہے توبہ کرنے کی

بہت سے لوگ یہی سوچ کر خراب ہوئے

امین شہزادی


دونوں طرف کا شور برابر سنائی دے

دونوں طرف کسی کو کسی کی خبر نہ ہو

اختر عثمان


اُس نے مانی جو اک دلیل مری

فلسفے سے خدا نِکل آیا

تحسین علی نقوی


میں لوٹنے کے ارادے سے جا رہا ہوں مگر 

سفر سفر ہے مرا انتظار مت کرنا 

ساحل سحری نینیتالی


بارشیں رقص میں تھیں اور زمیں ساکت تھی

عام تھا فیض مگر رنگ کمائے نہ گئے

پروین شاکر


کتنے پہلو تھے مری چپ کے کئی زاویے تھے 

اتنا محدود نہیں تھا میں بیاں ہونے تک

ذوالقرنین حسنی


موجِ آوارہ پلٹ آ ، کہیں ایسا ہی نہ ہو!

دل کے ساحل کے کنول آبلہ پا ہو جائیں

اِفشا کمال


جو روزنِ حیات سے مجھے بھی نُور دے سکے

خدارا ایسا بھیج، کوئی صاحبِ کمال تُو

حریم فاطمہ


بُتانِ شہر ! تُمہارے لرزتے ہاتھوں میں

‏کوئی تو سنگ ہو ایسا کہ میرا سر لے جائے

‏لیاقت علی عاصمؔ


اس سے کہہ دو کہ محبت میں خیانت نہ کرے

وہ اگر خواب بھی دیکھے تو ہمارے دیکھے

فیضان محمود فیضی


ایک آواز کی دوری پہ کھڑا ہے کوئی 

ایک آواز کی دوری بھی بہت ہوتی ہے

میثم عباس


ہم ہیں گم گشتہ گزر گاہوں گے آثار شناس

آپ کو قافلہ سالار نہیں مانتے ہم

شناور اسحاق


مجھ میں رَقصاں کوئی آسیب ہے آوازوں کا

میں کسی اُجڑے ہوئے شہر کا سنّاٹا ہوں

عرفان صدیقی